میرپور (سیاست نیوز) آزادجموں و کشمیر کے سیکرٹری بہبود آبادی راجہ محمد رزاق نے فیملی پلاننگ کو بین الاقوامی قانون اور آئین کے آرٹیکل 9 کے تحت بطور انسانی حقوق اپنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومتی اورمحکمہ صحت کے افسران بطور حق شادی شدہ جوڑوں کو فیملی پلاننگ اپنانے کی طرف راغب کریں تاکہ والدین اپنے وسائل کے مطابق فیملی سائز کا تعین کرکے خوشحال زندگی گزار سکیں۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے فیملی پلاننگ کو انسانی حقوق کے تناظر میں دیکھے جانے کے حوالے سے منعقدہ دوروزہ سیمینار کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سیمینار میں آزادجموں و کشمیر کے سینئر میڈیکل ایگزیکٹو، میڈیکل سپرٹنڈنٹ، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفسران، ہیلتھ پروفیشنلز کے علاوہ محکمہ بہبود آبادی کے آفسران، سول سوسائٹی، محکمہ ہیلتھ، ماحولیات، اطلاعات اور میڈیا نمائندگان نے بھی شرکت کی۔ سیمینار سے UNFPA کی کنسلٹنٹ ڈاکٹر ممتاز عسکر، ایم ایس ڈاکٹر فاروق احمد نور، ڈاکٹر طارق منظور نے خطاب کیا۔UNFPA کی کنسلٹنٹ ڈاکٹر ممتاز عسکرنے ماں اور بچے کی صحت کے علاوہ تولیدی صحت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مناسب وقفہ کے بغیر حمل سے پیدا ہونے والی پچیدگیوں سے واقف ہونا نہایت ہی ضروری ہے اس حوالے سے ماں اور بچے کی صحت سمیت ہر گھرانے اور خاندان کے وسائل کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے جب تک میاں بیوی دونوں زیچہ بچہ کی صحت کے حوالے سے مکمل واقف نہیں ہوں گے اس وقت تک انھیں مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ سیکرٹری بہبود آبادی راجہ محمد رزاق خان نے ورکشاپ کے اختتام پر جملہ شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ بہبود آبادی اور محکمہ صحت عامہ کے باہمی اشتراک سے فیملی پلاننگ کے پروگرام پر عمل کرکے گھرانے، خاندان معاشرے اور ریاست کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا جا سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہر شادی شدہ جوڑے کو اپنے وسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے بچوں کی پیدائش میں مناسب وقفہ رکھنے اور اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے پیش بندی کرنی چاہیے تاکہ بچوں اور بچیوں کی تعلیم و تربیت، حصول روز گار،شادی بیاہ اور رہائش تک ان کو دور جدید کی سہولیات میسر آسکیں یہ اس صورت ہو سکتا ہے جب ایک خاندان فیملی پلاننگ پر مکمل عمل پیرا ہو۔ انھوں نے توقع کا اظہار کیا کہ اس سیمینار میں فیملی پلاننگ کے حوالے سے ماہرین نے جو لیکچر دئیے ہیں اس سے بہبود آبادی شعبہ صحت عامہ سے وابستہ افراد لوگوں کو آگاہ کریں۔