میرپور(سیاست نیوز)آزادجموں وکشمیربارکونسل کے وائس چیئرمین راجہ فیاض حیدر نوابی ایڈووکیٹ نے کہاہے کہ آزادجموں وکشمیرمیں قانون کی بالادستی، سستے انصاف کی فراہمی،عوام کوعدل وانصاف کی فراہمی،نظام عدل کی مشکلات میں معزز عدالت العالیہ میں ججز کی عدم تعیناتی کے مسائل حل ہونے چاہئیں۔بارکونسل وکلاء کاسپریم ادارہ ہونے کے ساتھ ساتھ ایک آئینی و قانونی ادارہ ہے ہم سمجھتے ہیں کہ آزادجموں وکشمیربارکونسل کی ذمہ داری ہے کہ وہ انصاف کی راہ میں حائل ہونے والی رکاوٹوں کاسدباب کرے اور اس سلسلہ میں حکومت اور عدلیہ کے ساتھ مل کرتمام ضروری اقدامات میں تعاون کیاجائے۔ ان خیالات کااظہار انھوں نے میڈیانمائندگان سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہاکہ جملہ بار ایسوسی ایشن ہاکے تعاون سے آزادجموں وکشمیر بارکونسل قانون کی حکمرانی اور ویلفیئرآف لائرز کے لیے کوشاں ہے۔ رول آف لاء اور ویلفیئرآف لائرز کی خاطر آزاد جموں وکشمیربارکونسل اور بارایسوسی ایشن ہانے ہمیشہ اہم کرداراداکیا۔ عدلیہ بحران پاکستان ہویاآزادکشمیروکلاء نے ہمیشہ صف اول میں رہ کرہراول دستہ کاکرداراداکیا۔ اس وقت بھی آزادکشمیر میں نظام عدل میں ججز کی تعیناتیاں نہ ہونے کے باعث مشکلات کاسامناہے جس کے لیے اس فورم کوزیادہ ضرور ت محسوس ہورہی ہے۔ قانون کی بالادستی اور فراہمی انصاف کی راہ میں حائل رکاوٹوں کاخاتمہ ہمارامقصد ہے۔ آزاد کشمیربھرمیں عدالتیں فوری اوربمطابق ضرورت مکمل ہونی چاہئیں۔انھوں نے کہاکہ آزادجموں وکشمیر سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد مکمل ہونے کے باعث سپریم کورٹ کے متعلق کیسز کی سماعت جلد اور بروقت ہورہی ہے جس پرہم چیف جسٹس آزادکشمیر،چیئرمین کشمیرکونسل اور وائس چیئرمین کشمیرکونسل کے شکرگزارہیں۔ آزادجموں وکشمیرہائی کورٹ میں ججز کی تعداد 10 ہے جس میں ایک چیف جسٹس، ایک عالم جج اور 8 دیگرججز ہونے چاہیے۔ آزادجموں وکشمیرعدالت العالیہ میں کم وبیش ایک سال سے ججز کی عدم تعیناتی کے باعث ہائی کورٹ مکمل طورپرکیسز کے حوالے سے مشکلات کاسامناکررہی ہے۔ اس خلاء سے جہاں آزادکشمیربھرکے وکلاء متاثرہورہے ہیں وہاں ریاست بھرکے سائلین بھی متاثرہورہے ہیں۔انھوں نے کہاکہ آزادجموں وکشمیرکی اعلیٰ عدالتوں نے ججز تعیناتی کیس میں قراردے رکھاہے کہ اعلیٰ عدالتوں میں ججز کی تعینات کی کارروائی خالی آسامی کے خلاف 60 دن کے اندراور اچانک خالی ہونے والی کسی بھی آسامی کے خلاف 30 دن کے اندر کارروائی مکمل ہوکرججز تعینات ہونے چاہئیں جبکہ گذشتہ ایک سال سے مشکلات کاسامناہے۔ انھوں نے کہاکہ ججز تعیناتی کامعاملہ جلد حل ہوتاکہ مقدمات کے حوالے سے مشکلات دور ہوسکیں۔