مظفرآباد/ راولاکوٹ/ پلندری (نمائندگان سیاست) سابق وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ آزادکشمیر کے اندر ہر شعبے میں بدترین صورتحال ہے ٹھیکیدار ہوں یا عوام رل رہے ہیں ایک طرف پیسوں کا رونا رویا جارہا ہے دوسری جانب ایک ارب کی گاڑیاں خریدی گئیں ترقیاتی فنڈز و دیگر اہم مسائل کے حل کے لیے ہم حکومت پاکستان سے بات کرنے جانا چاہتے تھے مگر حکومتی وزرا کی شہباز شریف کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی مودی سے تشبیہ دی جس پر ہم پیچھے ہٹ گئے وزیراعظم خود جاکر بات نہیں کرینگے تو مسائل حل نہیں ہونگے 2021 میں عوام نے بکسے بھر بھر کر پی ٹی آئی کو ووٹ دیے اب بھگتیں ہم ایک بہترین نظام چھوڑ کر گئے تھے اس جگہ تک پہنچنے کے لیے ان کئی سال لگیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے راجہ قیصر مجید مرکزی صدر آل آزادکشمیر کنٹریکٹر ایسوسی ایشن کی قیادت میں آزادکشمیر کے اعلی سطحی وفد سے پلندری اور راولاکوٹ کے مقام پر الگ الگ گفتگو کرتے ہوئے کیا راجہ محمد فاروق حیدر خان سے ضلع پونچھ کی کنٹریکٹر ایسوسی ایشن کی قیادت نے بھی مقامی ہوٹل میں ملاقات کی اور اپنے مسائل سے آگاہ کیا راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ حکومت کی عدم دلچسپی سے معاملہ التوا کا شکار ہوا حکومتی وزراء نے شہباز شریف پر اتنی تنقید کی جتنی مودی پر نہیں کی ہماری خواہش تھی ہم خود ان کے ساتھ جائیں اور جاکر بجٹ پر بات کریں مگر حکومت نے کوئی دلچسپی نہیں دکھائی پی ٹی آئی کی حکومت نے اخراجات ہی نہیں کیے فنڈز کس طرح ریلیز ہوتے جن لوگوں نے 2021 میں آزادکشمیر میں ہماری خدمت کو نظر انداز کرکہ پی ٹی آئی کو ووٹ دیے تھے اب مزا چھکیں ہم ایک چلتا ہوا بہترین نظم و نسق والا نظام چھوڑ کر گئے تھے آج ٹھیکیدار ہوں یا عوام ہر جگہ رل رہے ہیں کوئی جواب دینے کو تیار نہیں ایک ارب روپے کی گاڑیاں کس لیے خریدی گئیں؟ پولیس و انتظامیہ کی تو ضرورت تھء سیکرٹریٹ میں کس لیے دیں موجودہ حکومت کو عام آدمی کی تکالیف کا احساس نہیں نا ہی انہیں پتہ ہے کہ کس طرحدعوے سے کہ سکتا ہوں کہ آزادکشمیر کے حقوق کی لڑائی تنہا شروع کی خدمت کی نوازشریف شاہد خاقان عباسی احسن اقبال نے بھرپور تعاون کیا عطا تارڑ واقعے پر میں نے اپنی جماعت اور حکومت کی مذمت کی کہ تم کون ہوتے ہو راستہ روکنے والے لیکن وزیراعظم کو بھی یہ بات نہیں کرنی چاہئے تھی کہ شہباز شریف کو نوکر نا رکھیں حکومت نے صرف دو اجلاس بلاے جبکہ اس میں ایک 5 فروری کا تھا جوابدہی کا فورم صرف آزادکشمیر اسمبلی ہے شہباز شریف وزیراعظم پاکستان کو بھی کہا تھا آزادکشمیر کے لوگوں سے شفقت سے پیش آئیں یہ چوہدری رشید کے بس کی بات نہیں وزیراعظم آزادکشمیر تنویر الیاس کو خود دلچسپی لیکر معاملہ حل کروانا ہوگا یہ معاملہ 28 تاریخ اسمبلی کے اجلاس اٹھائیں گے۔

متعلقہ خبریں