مظفرآباد(سٹاف رپورٹر)سینئر وزیر وزیر بلدیات ودیہی ترقی وایڈووکیٹ سپریم کورٹ آزادکشمیر خواجہ فاروق احمد نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم کے باوجود الیکشن کمیشن کی طرف سے پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے لیے 8اکتوبر کی تاریخ دینا کھلی توہین عدالت اور آئین کی خلاف ورزی ہے۔سپریم کورٹ نے تحلیل شدہ اسمبلیوں کے انتخابات 90روز میں کرانے کا حکم دے رکھا ہے۔پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے لیے 8اکتوبر کی تاریخ کا اعلان الیکشن کو مشکوک بنانے کی سازش ہے اور یہ اس امر کی دلیل ہے کہ وفاقی حکومت اور اس کے اتحادی انتخابات سے خوفزدہ ہیں اور ان پر واضح ہوگیاہے کہ انہیں عوامی تائید وحمایت حاصل نہیں۔8اکتوبر شہداء زلزلہ کی برسی کا دن ہے،الیکشن کمیشن نے 8اکتوبر کو انتخابات کی تاریخ مقرر کر کے شہداء زلزلہ کے وارثوں کے زخموں پر نمک پاشی کی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سینئر وزیر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے وفاقی حکومت اور اس کے اتحادیوں کی ایماء پر سپریم کورٹ آف پاکستان کے تاریخی فیصلے کی خلاف ورزی کی ہے جس میں واضح حکم دیا گیا تھا کہ آئین کے تحت 90روز کے اندر انتخابات کرائے جائیں۔سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کرنے والے آئین سے غداری کے بھی مرتکب ہورہے ہیں۔آئین سے غداری کے مرتکب افراد کے خلاف آرٹیکل 6کے تحت کارروائی کی جائے۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت پر واضح ہوگیا ہے کہ آمدہ انتخابات میں انہیں عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔حکمران جانتے ہیں کہ عوام نے نااہل حکومت کو مسترد کردیا ہے۔اس لیے وہ انتخابات سے راہ فرار اختیار کررہے ہیں۔انتخابی عمل سے راہ فرار اختیار کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ اتحادی حکمرانوں نے شکست تسلیم کرلی ہے۔سینئر وزیر نے کہا کہ پاکستان کے تمام مسائل کا واحد حل منصفانہ انتخابات ہیں اگر انتخابات سے راہ فرار اختیار کرنے کی کوشش کی گئی تو عمران خان کی قیادت میں 22کروڑ عوام جمہوریت اور جمہوری اداروں کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

متعلقہ خبریں