حسابات ملازمین، کی ہڑتال،آزادکشمیر میں ادائیگیوں کا عمل رُک گیا

مظفرآباد(سیاست نیوز)محکمہ حسابات کے ملازمین کی ہڑتال،ادائیگیوں کا عمل رُک گیا، بل پاس ہونے کے باوجود چیک جاری نہیں ہوسکے ہیں جس کی وجہ سے جہاں ترقیاتی عمل متاثر ہوا ہے وہاں ملازمین کے گھروں میں نوبت فاقوں تک پہنچ گئی ہے۔ پنشنوں کی ادائیگی بھی زیر التواء ہے۔ محکمہ حسابات کے ملازمین کا مطالبہ ہے کہ گزشتہ 16سال سے انہیں نہ تو ترقیاب کیا گیا ہے اور نہ ہی ٹائم سکیل کے تحت انہیں دیگر مراعات ملی ہیں۔ محکمہ حسابات اس سے قبل کشمیر کونسل سیکرٹریٹ کے زیر انتظام تھا۔ گزشتہ سال تیرہویں ترمیم کے بعد یہ محکمہ آزاد کشمیر حکومت کے کنٹرول میں آیا تو انکشاف ہوا کہ محکمہ حسابات میں سینکڑوں آسامیاں خالی پڑی ہیں جبکہ محکمہ کے ملازمین 16سال سے ایک ہی گریڈ میں کام کررہے ہیں۔ ترقیابیوں اور اپ گریڈیشن کے معاملات یکسو نہ ہونے کے باعث محکمہ حسابات میں بے چینی اور پریشانی کے بعد ملازمین نے ریاست گیر ہڑتال کا اعلان کیا۔ حکومت آزاد کشمیر نے پہلے مرحلے میں صورتحال کا کوئی نوٹس نہیں لیا جس کی وجہ سے محکمہ حسابات نے ہر طرح کے سرکاری چیکوں کا اجرا روک دیا۔ چیک رکنے کے بعد آزاد کشمیر میں مالی بحران پیدا ہوگیا ہے جس کا شکار ہر گھر ہے۔ ملازمین کے گھروں کے چولہے بجھ چکے ہیں اور نوبت فاقوں تک پہنچ چکی ہے۔ وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان سیاسی بحران سے نمٹنے اور اقتدار بچانے کیلئے اسلام آباد یاترا پر ہیں جبکہ وزیر خزانہ نہ ہونے کی وجہ سے محکمہ حسابات کے ہڑتالی ملازمین کے ساتھ مذاکرات کے لئے کوئی بھی حکومتی وزیر دستیاب نہیں ہے۔ وزارت خزانہ کا پورٹ فولیو وزیراعظم کے پاس ہے اور ان کے پاس وقت نہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ چیف سیکرٹری آزاد کشمیر کی ہدایت پر محکمہ حسابات کے گریڈ۔ 1سے گریڈ۔ 16تک کے ملازمین کی اپ گریڈیشن اور ترقیابیوں کے معاملات اکاؤنٹنٹ جنرل کے دائرہ اختیار میں دے دیئے گئے ہیں جبکہ ٹائم سکیل اور دیگر مسائل کے حل کے لئے دو دن کا وقت طلب کیا گیا ہے تاہم محکمہ حسابات کے ملازمین نے حکومتی یقین دہانیوں کے باوجود ہڑتال ختم نہیں کی۔ رمضان المبارک کی وجہ سے بروقت تنخواہوں اور پنشن کا اجرا نہ ہونے کے باعث تنخواہ دار اور پنشنرز شدید مالی بحران کا شکار ہیں۔ توقع ہے کہ منگل تک محکمہ حسابات کے ملازمین کی ہڑتال رنگ لائے گی۔

متعلقہ خبریں